سوال (3813)

کیا تراویح میں قرآن (مصحف) اٹھا کر امامت کروا سکتے ہیں؟

جواب

تراویح میں مصحف سے دیکھ کے تلاوت کر سکتے ہیں۔ جواز ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، «أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ ﷺ كَانَ يَؤُمُّهَا غُلَامُهَا ذَكْوَانُ فِي الْمُصْحَفِ»

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کا غلام، ذکوان انہیں مصحف سے دیکھ کر امامت کرواتے تھے۔
المصاحف لابن أبي داود ١/‏٤٥٧: ابن أبي داود (ت ٣١٦)سندہ صحیح.
رسول اللہ ﷺ نے اپنی نواسی سیدہ امامہ رضی اللہ عنھا کو اٹھا کر نماز پڑھی۔ [مسلم: 1212]
جب بچی کو اٹھا کر نماز پڑھنے میں حرج نہیں تو مصحف (موبائل میں قرآن) ہاتھ میں اٹھا کر بھی نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ اس کو عادت بنانے سے بچنا چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ

سائل: کیا فرض نماز میں قرآن (مصحف) اٹھا کر امام کے پیچھے کھڑے ہو کے سن سکتے ہیں۔
جواب: سلف و خلف سے ایسا کچھ منقول نہیں، نوافل میں ذکوان کی روایت آئی ہے، اس لیے علماء جواز فراہم کرتے ہیں، اگرچہ بہت بڑا اختلاف ہے۔ لیکن فرض نمازوں میں نہیں ہے، جس شخص کو کچھ نہیں آتا تھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو فرمایا ہے کہ “سبحان الله الحمد الله لا اله الا الله الله اکبر” پڑھا کرو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ