سوال (1598)

نماز میں تشہد کی حالت میں سجدے والی جگہ کی طرف دیکھنا چاہیے یا شہادت والی انگلی کی طرف دیکھنا چاہیے ؟

جواب

تشہد میں انگلی کو حرکت دینا اور نظر انگلی پر رکھنی چاہیے۔ سیدنا عبد اللّٰہ بن زبیر فرماتے ہیں :

“كَانَ رَسُولُ اللهِ إِذَا جَلَسَ فِي التَّشَهُّدِ، وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، وَيَدَهُ الْيُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى، وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ، وَلَمْ يُجَاوِزْ بَصَرُهُ إِشَارَتَهُ” [مسند أحمد : 16100 قال شعیب: حديث صحيح]

«نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب تشہد میں بیٹھتے تو اپنے دائیں ہاتھ کو اپنی دائیں ران پر اور بائیں ہاتھ کو اپنی بائیں ران پر رکھتے اور اپنی سبابہ انگلی سے اشارہ کرتے اور اپنی نظر انگلی کے اشارے سے آگے نہ گزارتے»
یک اور روایت کچھ اس طرح ہے۔
سیدنا عبد اللّٰہ بن عمر فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“فَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ الَّتِي تَلِي الْإِبْهَامَ فِي الْقِبْلَةِ، وَرَمَى بِبَصَرِهِ إِلَيْهَا أَوْ نَحْوِهَا، ثُمَّ قَالَ: «هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ يَصْنَعُ” [سنن نسائی:1161، قال الألبانی: حسن صحيح]

«نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ کو اپنی دائیں ران پررکھا اور انگوٹھے کے ساتھ والی اپنی انگلی سے قبلہ کی جانب اشارہ کیا اور اپنی نظر اُنگلی کی طرف رکھی، پھر کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے ہوئے دیکھا ہے»
مذکورہ بالا دونوں روایات میں انگلی کی کیفیات اور اس سے اشارہ کرنے اور اپنی نظر انگلی پر رکھنے کو بیان کیا گیا ہے۔

فضیلۃ العالم عبدالرحیم حفظہ اللہ

أئمہ علل نے اس حدیث کو معلول قرار دیا ہے

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ