سوال (3586)

کیا ایک توحید پرست شخص بے نماز ضرورت مند بھائی کو صدقہ اور زکوٰة دے سکتے ہیں؟

جواب

اگر کامل و مکمل اور مستقل طور پہ بے نمازی ہے، پھر اس کو بطور تنبیہ نہ دینا ہی بہتر ہے، البتہ جو ہمارے معاشرے میں کمی و کوتاہی والے لوگ پائے جاتے ہیں، ممکن ہے کہ آپ کی زکاۃ یا صدقات اس کے لیے تالیف قلب کا سبب بن جائے، اس طرح آپ کے لیے دعوت کے طریقے آسان ہو جائیں، وہ راہ ہدایت پر آ جائے، اس اعتبار سے دیکھا جائے تو پھر دے دینا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

فرض زکوۃ صرف کافر پر نہیں لگتی ہے، لہذا ایسے شخص کو آپ زکوۃ دے سکتے ہیں، ممکن ہے اس سے خیر کے دروازے کھل جائیں اور وہ ہدایت پا جائے، البتہ صدقہ و زکوۃ اسے بتائے بغیر دیں تاکہ وہ لینے سے انکار نہ کر دے اور یہی حسن اخلاق اعلی ظرفی کا تقاضا ہے۔
والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ