سوال          (84)

حج و عمرہ میں طواف و سعی کے دوران اگر کوئی عالم دعائیں مخصوص کئے بغیر گروپ کو پڑھائے اور گروپ والے بلند آواز سے پڑھیں جیسا کہ انڈونیشین افراد اس طرح کرتے ہیں تو کیا اسکا جواز ہے؟

جواب

یہ طریقہ اب لوگوں نے ایجاد کیا ہے ، یہ لوگوں کی اجتماعی ذکر کی ایک شکل ہے  ایک مخصوص جگہ پہ مخصوص ادا کے ساتھ ہے ، طواف کیونکہ ایک عبادت ہے ۔ یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس اس کی کوئی دلیل نہیں ہے ، ایک اجتماعی ذکر کا نیا طریقہ ہے  ، البتہ یہ ممکن ہے کہ کسی کو زبانی یاد نہیں کتاب لے کر پڑھ لے ، اگر کوئی اس سے بھی گیا گذرا ہے تو جو ساتھ چلتا ہے ،جس طرح خفیہ سرگوشی کرتے ہیں اس طرح اس کو کہیں گے کہ یہ پڑھ لو ، ایسے کرلو ۔

پورے کا پورا گروپ آوازیں لگا رہا ہو ، علماء نے اس کی مذمت بیان کی ہے ، یہ طریقہ عبادت کا نہیں ہے اور نہ ہی اس طریقے سے کوئی عبادت منقول ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ