سوال (6168)

میں عمرے پہ جا رہا ہوں، میرا ارادہ ہے کہ پہلے میں طواف کروں، پھر باہر آؤں، ناشتہ وغیرہ کرکے اس کے بعد عمرہ ادا کرلوں۔ کیا یہ صحیح ہوگا؟

جواب

یہ عجیب بات ہے، زندگی کے کسی بھی لمحے کا پتا نہیں ہے، ایک شخص عمرہ کرنے کے لیے جائے، بغیر عمرے کی نیت کیے طواف شروع کردے، طواف خواہ نفلی ہو، یا عمرے کا ہو، سات چکر کا طواف ہوتا ہے، اس لیے طواف کے بعد صفا و مروہ کی سعی ہے، اس کے بعد دو رکعتیں نماز کی ہیں، پھر حلق ہے، اس لیے میرے خیال سے عمرہ ادا کرنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ