سوال (196)

کیا حالت تشہد میں تورک صرف چوتھی رکعت میں ہے یا ہر سلام والی رکعت میں ہے ؟ وضاحت فرمائیں ۔

جواب:

سلام والی رکعت کے تشہد میں تورک ہو گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

یہاں فائدے کے لیے ایک مضمون فضیلۃ الشیخ ابو عبدالرحمن رفیق طاہر حفظہ اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے ۔
تورک ہر اس تشہد میں ہے جس کے بعد سلام ہے۔ خواہ وہ تشہد پہلی رکعت میں ہو ، یا دوسری ، یا تیسری، یا چوتھی، یا پانچویں، یا ساتویں، یا نویں رکعت میں۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر اس تشہد میں تورک فرماتے تھے جسکے بعد سلام پھیرتے۔
سیدنا ابو حُمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے دس صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی موجود گی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ نماز بیان کرتے ہوئے فرمایا:

“حَتَّى إِذَا كَانَتِ السَّجْدَةُ الَّتِي فِيهَا التَّسْلِيمُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَقَعَدَ مُتَوَرِّكًا عَلَى شِقِّهِ الْأَيْسَرِ”.[سنن ابی داود: 730]

’’حتى کہ جب وہ رکعت ہوتی جس میں سلام پھیرنا ہے، تو آپ ﷺ اپنے بائیں پاؤں کو ہٹا لیتے اور بائیں جانب ران پر بیٹھتے تورک کرتے‘‘۔
اسی طرح حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے موطا ابن وہب سے ایک روایت نقل کی ہے جو کہ موطا ابن وہب میں بسند صحیح موجود ہے کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے کہا کہ میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز پڑھ کر دکھاتا ہوں تو انہوں نے دو رکعت نماز ادا فرمائی پہلی رکعت مکمل کی پھر :

“ثم صلَّى ركعةً أخرى مثلَها، ثم استوى جالسًا، فنَحَّى رجليه عن مَقعدتِهِ وألزم مَقعدتَهُ الأرضَ”.

پھر دوسری رکعت بھی اسی طرح ادا کی پھر بیٹھ گئے اور اپنے دونوں پاؤں کو اپنے مقعد سے دور رکھا اور اپنے مقعد کو زمین پر لگایا یعنی تورک فرمایا:
اور پھر نماز مکمل کرنے کے بعد لوگوں سے کہا :

“هكذا كان رسولُ الله صلى الله عليه وسلم يُصلِّي بنا”.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح ہمیں نماز پڑھایا کرتے تھے۔
مسند الفاروق لابن کثیر: 94، جـ1 صـ209 ، ط: دار الفلاح مصر؛ اس روایت کو امام بیہقی نے اپنی مایہ ناز تصنیف الخلافیات میں حسن سند سے نقل فرمایا ہے ۔