سوال (1782)

حکومت نے سرکاری ملازمین پر پانچ فیصد سے دس فیصد تک ٹیکس عائد کیا ہے ، کچھ کا ٹیکس دس فیصد سے بھی زیادہ ہے ، جبکہ اسلام میں زکوة اڑھائی فیصد ہے ، خلفاء راشدین کے دور میں زکوٰۃ بیت المال میں جمع ہوتی تھی اسی سے ملک چلایا جاتا تھا ، اب ٹیکس ملکی خزانہ میں جمع ہوتا ہے اور ٹیکس سے ملک چلایا جاتا ہے ، ٹیکس کی شرح زکوٰۃ کی شرح سے زیادہ ہے ، سرکاری ملازمین جو کہ زکوٰۃ سے زیادہ رقم ادا کرتے ہیں ، کیا ٹیکس ادا کرنے کے بعد بھی سرکاری ملازمین پر زکوٰۃ فرض ہے ؟ کیا ٹیکس ادا کرتے وقت سرکاری ملازمین زکوٰۃ کی نیت کر سکتے ہیں؟

جواب

مسلمانوں سے ٹیکس نہیں لیا جاتا ہے ، اگر آپ کسی طریقے سے بچ سکتے ہیں ، تو بچ جائیں ، اگر لا محالہ ادا کرنا پڑ رہا ہے تو آپ ادا کریں گے ، اس میں آپ اللہ تعالیٰ سے اجر کی امید رکھیں ، اس کو آپ زکاۃ سے منھا نہیں کریں گے ، زکاۃ اور چیز ہے ، ٹیکس اور چیز ہے ، زکاۃ اپنے وقت پر اپنے نصاب کے ساتھ ادا ہوگی ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ