سوال (4868)

ایک صحیح العقیدہ اہلحدیث ساتھی ہیں، وہ اپنی گاڑی بکنگ پر چلاتے ہیں۔ان کا سوال ہے کہ مجھے ایک شیعہ ذاکر کے ساتھ دس دن کی بکنگ مل رہی ہے، کیا میں محرم کے دس دن اس شیعہ ذاکر کے ساتھ بکنگ پر جاسکتا ہوں؟ راہنمائی فرمائیں۔

جواب

بالکل نہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ

سائل: شیخ محترم جو لوگ پکوان سنٹر پر پیسے لیکر دیگیں پکاتے ہیں اگر وہ بھی محرم میں دیگیں بنا کردیں مجالس کرانے والے شیعہ حضرات کو کیا یہ بھی ان کے ساتھ تعاون میں آتا ہے؟
جواب: عمومی ادلہ کا تقاضا یہ ہے کہ “ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان” گناہ کے کاموں میں تعاون نہیں کرنا چاہیے، پکوان اور مٹھائی کے کام زور و شور سے لوگ کر رہے ہیں، اگرچہ ان کے کرنے سے جواز نہیں ملتا ہے، لوگ اس میں کود گئے ہیں، لیکن ہمارے نزدیک اس کا جواز نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: شیخ محترم معذرت کے ساتھ یہاں بحث کرنا مقصود نہیں ایک شبہے کا ازالہ مقصود ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ تعاون تو تب ہے جب ہم فری میں ان کو یہ کام کر کے دیں یا مزدوری کی رقم سے کچھ کم کریں بلکہ ہم تو اپنے پیسے پورے لیتے ہیں اور دلیل یہ دیتے ہیں کہ جیسا کہ غیر مسلموں کے ساتھ تجارت و کاروبار جائز تو ادھر کیوں نہیں ۔۔۔۔۔اس پر راہنمائی فرمائیں؟
جواب: غیر مسلموں کے ساتھ بھی ان کی عبادات و رسومات میں ان کے ساتھ کاروبار کرنا جائز نہیں ہے۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

بات سمجھنے کی ہے، دیکھیں گانہ گانے والی عورت اگر ایک آدمی کے ٹیکسی میں جائے، گاڑی والا کہے کہ میں کرایہ لے رہا ہوں، اس طرح ٹرک والا شراب لوڈ کرکے کہے کہ میں تو کرایہ لے رہا ہوں، اپنے گاڑی میں کوئی قاتل کو قتل والی جگہ چھوڑ کر آئے اور یہ کہے کہ میں کرایہ لے رہا ہوں تو اس طرح کوئی برائی نہیں رہے گی، یہ تعاون ہے، کبھی تعاون پیسوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے، بات کو سمجھیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

مشائخ جواب دے چکے ہیں، بات واضح ہے، اصل دل میں تقویٰ ہونا چاہیے، فتاویٰ جات اور رائے وغیرہ یہ چل رہے ہیں، علماء نے یہاں تک لکھا ہے کہ اگر تمام علماء کی آراء کو جمع کریں تو وہ شر کا مجموعہ ہوگا، ان چیزوں کی طرف نہیں دینا چاہیے، کاروبار کے اصولوں کو دیکھنا چاہیے، شبہات سے اپنے آپ کو دور رکھنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ