سوال (517)

عرض یہ ہے کہ ایک شرعی حدود ہیں ان میں کمی بیشی نہیں ہے ، ایک جو تعزیراتی سزائیں ہیں، ان میں حاکم وقت کو اختیار ہے۔ کیا اس اختیار کی بنیاد پر ایک ہی جرم پر مختلف سزائیں دی جا سکتی ہیں؟
دوسری بات یہ ہے کہ قتل پر شرعی حد قصاص، معافی یا دیت موجود ہے ،لیکن اس کے باوجود ہماری عدالتیں سزائے موت کے ساتھ ساتھ جرمانہ کر دیتی ہیں یا تین سال بعد عمل درآمد ہوا۔وغیرہ وغیرہ۔کیا یہ درست ہے ؟

جواب

جہاں تک مجھے علم ہے، بڑی سزا کے ساتھ مالی جرمانہ ضمنی وجوہات کی بنا پر کیا جاتا ہے۔ مزید تفصیل کیلئے کسی وکیل سے پوچھ لیجیے۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ