سوال (5665)

ایک میت کے تین بھائی ہیں، ایک بہن ہے، دو بیٹیاں ہیں، ایک بیوہ ہے تو وراثت کیسے تقسیم کریں گے؟

جواب

دونوں بیٹیوں کو دو تہائی، بیوہ کو آٹھواں حصہ اور باقی میت کے بہن بھائیوں میں للذکر مثل حظ الانثیین کے تحت تقسیم ہوگا۔
ترکہ 300000 روپے ہے۔
بیٹیوں کو دو لاکھ۔ جو دونوں برابر سے بانٹ لیں گی۔
بیوہ کو 37500.
اور باقی 62500 کے سات حصے کریں گے ایک حصہ بہن کو یعنی 8928 روپے۔
اور اسکے ڈبل یعنی 17856 روپے تینوں بھائیوں میں سے ہر ایک بھائی کو بطور عصبہ ملیں گے۔واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

سائل: تیس لاکھ کا حساب بنا دیں؟
جواب: وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ:
دونوں بیٹیوں کو دو تہائی، بیوہ کو آٹھواں حصہ اور باقی میت کے بہن بھائیوں میں للذکر مثل حظ الانثیین کے تحت تقسیم ہوگا۔
ترکہ 3000000 روپے ہے۔
بیٹیوں کو 20 لاکھ۔ جو دونوں برابر سے بانٹ لیں گی۔
بیوہ کو 375000.
اور باقی 625000 کے سات حصے کریں گے ایک حصہ بہن کو یعنی 89285 روپے۔
اور اسکے ڈبل یعنی 178571 روپے تینوں بھائیوں میں سے ہر ایک بھائی کو بطور عصبہ ملیں گے۔واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ