پاکستان میں ہر شعبه زندگی کے اندر ہر سطح پر اردو کا نفاذ میرا خواب بهی ہے اور میرا مقصد زندگی بهی.
میرے ذہن میں پاکستان میں نفاذ اردو کی بات کیوں آئی؟ یه ایک اہم بات ہے. حقیقت تو یه ہے کہ میں نے کوئی ایسی انوکهی بات نہیں کہی جسے کہنے پر میں فخر محسوس کرنا شروع کر دوں یا خود کو کسی اعزاز کا مستحق سمجهوں. ہاں، اس سے ہٹ کر کوئی بات کرتا تو یه بات ضرور باعث تعجب ہوتی.
اگریه کہوں کہ یه بات عین قانون فطرت ہے اور یہی وه بات ہے جو قائداعظم، علامہ اقبال اور برصغیر کے تمام مسلمانوں کی خواہشات کی آئینه دار ہے تو حق یہی ہے.
البتہ یہ جو ہماری تحریک ہے یہ دنیا میں اپنی نوعیت کی واحد تحریک ہے کہ دنیا کے کسی اور ملک میں ایسا تماشا نہیں کہ اس ملک پر ایک ایسی زبان مسلط ہو جو اس ملک کے کسی باشندے کی زبان نہ ہو اور اسے ہٹا کر اس ملک کی اپنی زبان نافذ کروانے کے لئے باقاعدہ تحریک چل رہی ہو۔
کیا یه بات بهی اک طرفه تماشا نہیں کہ 76 سال تک اس ملک میں اس کی زبان کا راستہ روکا گیا اور یہ تب کیا گیا جب یہ اس ملک کے بانیان کی خواہش تهی، اس ملک کے عوام کی غالب اکثریت کی خواہش ہے، اور اس بات کو اس ملک کے آئین میں بهی تحفظ دیا گیا ہے. مزید تماشا یہ کہ اس ملک کے وه حکمران اس کے نفاذ کے راستے میں رکاوٹ بنے رہے/بنے ہوئے ہیں جو اپنے تئیں خود کو اس ملک کا وفادار اور اس ملک کے عوام کا خادم کہتے ہیں.
بس ایک بات سمجھ آتی ہے کہ اس ملک میں یہ زبان نافذ ہوتے ہی ملک ترفی اور خوشحالی کی شاہراه پر اس سرعت سے آگے بڑهے گا جس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی. اب ہمارے حکمران اردو کا رستہ روک کر کس کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں،سمجهنا کچھ ایسا مشکل نہیں.
مجھے تو یه لگ رہا ہے که آنے والے دور میں پاکستان سے محبت اور نفرت کا معیارہی اس بات کو سمجها جائے گا که کون اس ملک میں اردو نافذ کرنے کے معاملے میں مخلص رہا اور کون اس کے راستے میں روڑے اٹکاتا رہا.
آئیے دعا تو کریں که الله پاک ہمارے حکمرانوں کو اس بات کی سمجھ عطا فرمائے که وه بانیان پاکستان کی خواہشات، آئین پاکستان اور عدالت عظمی’ کے احکام سمجهیں اور پهر ان سب کی روح کے مطابق اس پر عمل کر کے اس ملک کو ترقی و خوشحالی کی شاہراه پر گامزن کر سکیں. مجهے مکمل یقین ہے که پاکستان میں اردو کا نفاذ ہوتے ہی وطن عزیز میں علم، سائنس، ٹیکنالوجی اور معیشت کو بهی فوری فروغ ملنا شروع ہو جائے گا.
پاکستان زنده باد
ہماری جدوجہد کا مقصد و منشا،ہر شعبہ زندگی میں ہر سطح پر فوری اور مکمل اردو کا نفاذ

پروفیسر محمد سلیم ہاشمی