سوال (3104)
ٹیسٹ ٹیوب کے ذریعے پیدائش اور وضع حمل کی شرعاً کیا حیثیت ہے؟
جواب
ٹیسٹ ٹیوب یہ ہے کہ جب کوئی خاتون اس قابل نہ رہے کہ بچوں کو جنم دے سکے تو جدید طریقے سے اس خاتون کے اندر ایک رحم یا بچہ دانی رکھ دی جاتی ہے، بچہ اس مین نشہ و نما پاتا ہے، اس میں دو قابل غور باتیں ہیں، ایک یہ ہے کہ یہ معاملہ صرف بچے کی ماں اور باپ کا ہو، درمیان میں کوئی چیز مداخلت کرنی والی نہ ہو، کسی تیسرے فرد کی مداخلت نہ ہو، تو اس کے جواز میں کوئی شبہ نہیں ہے، کیونکہ اس کا تعلق معاملات سے ہے، معاملات میں اصل حلت ہے، جب تک شریعت اس کو حرام نہ کردے، دوسری چیز یہ ہے کہ ٹیسٹ ٹیوب بیوی کی ضرورت اس وقت پڑے گی، جب یہ یقین ہوجائے کہ عام حالات میں یہ جوڑا صاحب اولاد نہیں ہوسکتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ
شیخ اس میں یہ بھی وضاحت کریں کہ جینڈر کے تعین کے ساتھ ڈاکٹر سے ڈیل کی جاتی ہے، کہ آپ کو کیا چاہیے بیٹا یا بیٹی؟ اس کے بعد شریعت کا کیا حکم ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اصل میں یہ سوال شیخنا طب کے حوالے سے ہے، اصل میں یہ جینڈر کا تعین جو ہے، اس میں ایک چیز آجاتی ہے، اطباء کرام جو جینڈر ہمیں چاہیے، اس کے سپرم کو تقویت دے دیتے ہیں، پھر بھی یہ قدرت الٰہی میں مداخلت اس وجہ سے نہیں ہے، جب اللہ تعالٰی کو منظور نہیں ہوتا ہے تو تمام تجربات فعل ہوجاتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ