سوال

ایک آدمی نے تِل کی فصل کاشت کی ہے، جو کہ تقریبا تین من اور کچھ کلو تھی۔جس کو اس نے 39 ہزار میں سیل کیا.کیا اس پر عشر ہو گا؟ اگر ہوگا تو کتنا ہو گا؟

جواب

الحمد لله وحده،

والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

اس شخص پر نہ تو زرعی زکوۃ ہے، اور نہ نقدی والی زکوۃ ہے۔کیونکہ زرعی زمین کے لیے نصاب مقرر ہے جو کہ پندرہ من کے قریب ہے۔لیکن اس کا تل تین من اور کچھ کلو ہے۔اس لئے اس پر زرعی زکوۃ یعنی عشرنہیں بنتا۔ اسی طرح فروخت کرنے کے بعد اس کے پاس جو نقدی ہے ،وہ ہے 39000روپے، اس لئے اس پر بھی زکوۃ نہیں ہوگی۔کیونکہ نقدی کے نصاب کے لئے کم از کم 80000 ہوناضروری ہے۔
چونکہ صورت مسؤلہ میں نہ ہی جنس نصاب کو پہنچتی ہے اور نہ ہی نقدی نصاب کو پہنچتی ہے۔اس لیے اس پر نہ ہی زرعی زکوۃ ہے اور نہ ہی نقدی والی زکوۃ ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ