سوال (2690)

کیا ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانا پینا جائز ہے؟

جواب

جی ہاں ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانا جائز ہے، ممانعت کی کوئی دلیل نہیں، البتہ برتن کے ٹوٹے ہوئے حصے کی طرف سے کھانا پینا منع ہے اور اسکی ظاہری وجہ یہ ہے کہ کہیں منہ زخمی نہ ہوجائے۔

نَهَى عنِ الشربِ من ثُلْمَةِ القَدَحِ، وأنْ يَنْفُخَ في الشرابِ
الراوي : أبو سعيد الخدري | المحدث : السيوطي | المصدر : الجامع الصغير | الصفحة أو الرقم : 9342 | خلاصة حكم المحدث : صحيح | التخريج : أخرجه أبو دواد : 3722 ، و أحمد : 11760 والنهي عن النفخ في الشراب أخرجه الترمذي : 1887

“نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پیالے کے ٹوٹے ہوئے حصے سے پینے سے منع کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔”
بعض مضامین نظر سے گزرے کہ جن میں اسی حدیث کی وجہ سے ٹوٹے ہوئے برتنوں میں کھانے سے سختی سے روکا گیا لیکن حدیث اپنے مفھوم میں بالکل واضح ہےـ لہذا ٹوٹے ہوئے برتنوں میں کھانا جائز ہے لیکن ٹوٹے ہوئے حصے سے منہ لگا کر کھانا پینا منع ہے۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ