سوال (5412)
اگر کوئی شخص طلوع آفتاب سے پہلے فجر کی سنتیں شروع کرے اور طلوع آفتاب پہ فرض تو اس کی نماز ہو جائے گی اور کیا طلوع آفتاب کو دو منٹ رہتے ہوں تو اسے فجر کے فرض پہلے پڑھنے چاہیں یا سنتیں؟
جواب
اگر بندہ وقت پر اُٹھے تو پہلے سنتیں پڑھے، پھر فرض نماز ادا کرے، لیکن اگر بندہ لیٹ اٹھا ہے اور اندیشہ ہے کہ وقت ختم ہو جائے گا اور نماز قضا ہو جائے گی، تو اس صورت میں وہ پہلے فرض نماز ادا کرے گا، کیونکہ اگر سورج طلوع ہونے سے پہلے ایک رکعت بھی مل گئی تو نماز ہو جائے گی، اس کے بعد جب سورج نکل جائے تو وہ سنتیں ادا کرے، یہ تمام فقہی پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے طریقہ کار ہے۔
البتہ اگر کسی نے پہلے سنتیں پڑھ لیں اور پھر فرض نماز شروع کی، اور فرض نماز کی ایک رکعت سورج نکلنے سے پہلے مل گئی، تو اس کی نماز ہو گئی، اور اگر اسے یہ بھی معلوم نہ ہو سکا کہ سورج طلوع ہو رہا ہے، تب بھی نماز ہو گئی، کیونکہ اس نے ارادتاً وقت کے بعد نہیں پڑھی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ