سوال (5499)
صبح فجر کی نماز پڑھ کر جب سلام پھیری تو ٹائم 5.30 ہوگیا تھا تقریباً تو جبکہ طلوع آفتاب کا ٹائم بھی 5.30 ہی تھا، کلینڈر پر ابھی وہ نماز دوبارہ لوٹانا پڑے گی کیا اور آگے سے کتنے منٹ رہتے ہو تو نماز نہ پڑھی جائے؟
رہنمائی فرمادیں۔
جواب
اگر آپ طلوع شمس، طلوع آفتاب، سورج کے نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت ادا کر لیں، تو نماز جاری رکھیں، اور دوسری رکعت کا سلام پھیرتے پھیرتے سورج طلوع ہونا شروع ہو جائے تو آپ کی نماز ہو گئی۔ حدیث میں یہ مسئلہ موجود ہے کہ جو سورج کے نکلنے سے پہلے ایک رکعت پالے، وہ اپنی نماز جاری رکھے، اس کی نماز درست ہے، تو آپ کی نماز درست ہے ان شاء اللہ، دہرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
باقی رہا مسئلہ کہ کتنا ٹائم سورج کے نکلنے میں، یا زوال کے وقت میں، یا غروب ہونے میں لگتا ہے، تو یہ لمسم آٹھ سے دس منٹ کا معاملہ ہوتا ہے، جو اندازہ کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر سورج نکلتا ہے 5:30 پر، تو آپ 5:25 پر نماز پڑھنا چھوڑ دیں، ٹھیک ہو جائے گی، اور 5:34 یا 5:35 پر آپ نماز دوبارہ پڑھ لیں۔ یہاں لمسم 4-5 منٹ ادھر سے لے لیں، اور 4-5 منٹ آگے سے لے لیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ