سوال (5119)
ایک شخص پہلے بینک میں کام کرتا تھا مگر سودی معاملات کی وجہ سے نوکری چھوڑ دی اب ان کو یوفون کمپنی (یوفون مائکرو فائنانس بینک) کی طرف سے جاب آفر ہے اور انکو کسی نے بتایا کہ یہ کمپنیاں بھی سود پر پیسے دیتی اور لیتی ہیں تو سوال یہ ہے کہ کیا وہ یہ نوکری کر سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب
دیکھیں! یہ جو کمپنیاں ہیں یوفون، جیز وغیرہ، یہ براہِ راست کوئی سودی ادارے نہیں کہلاتے۔ ہاں، انہوں نے اپنے کچھ فنانس کے کام شروع کیے ہیں، جیسے مائیکرو فنانس وغیرہ۔ اب یو فون کمپنی کے اور بھی کام ہیں، یہ ڈائریکٹ سودی یا بینکنگ ادارے نہیں ہیں، اس لیے ان کے باقی کاموں میں حصہ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ مثلاً: سم خریدنا، بیچنا، پیکج لگوانا، ایزی پیسہ کا اکاؤنٹ بنوانا، اس سے پیسے بھیجنا یا منگوانا، یہ سب کیا جا سکتا ہے۔ تو یوفون یا اس جیسی کمپنی کی جو باقی سروسز ہیں، ہم ان سب کو حرام یا ناجائز نہیں کہیں گے، لیکن اگر کوئی چیز صاف سود پر مبنی ہو، یا بینکنگ کا معاملہ ہو، تو اس سے بچنا چاہیے، اور اگر کوئی بندہ کہتا ہے کہ میں ایسے کام میں بالکل ہاتھ نہیں ڈالوں گا تو یہ اس کا تقویٰ ہے، عظیمت والا راستہ ہے، اور اچھی بات ہے۔
لیکن یہ کمپنیاں مکمل بینک یا سودی ادارے نہیں ہیں، اس لیے ہر چیز کو فوراً ناجائز نہیں کہنا چاہیے۔ واللہ اعلم
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ