سوال (841)

عمرہ کی ادائیگی کے بعد بال نہیں کٹوائے ہیں وہ شخص مدینہ آگیا ہے ، اس شخص کے لیے کیا حکم ہے ؟

جواب

اب یہ شخص بال کٹوالے ، یہ بات یاد رکھیں کہ عمرہ کے لیے جانے سے پہلے سارے مسائل معلوم کر کے یا اپنے ساتھ کوئی کتابچہ لے کر جانا چاہیے کہ عمرہ کیسے کرنا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

کیا اس شخص نے محظورات احرام میں سے کسی چیز کا ارتکاب نہیں کیا ہے ؟

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

کیا اس شخص نے بال کٹوائے بغیر احرام کھول دیا ہے ؟

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

جی شیخنا جیسے ہوتا ہے ، حاجی عمرہ کرکے بے فکر ہوکر مدینہ آجاتا ہے ، ایسے ہی عمرہ مکمل کرکے وہ اپنی طرف سے اب مدینہ پہنچ چکا ہے ۔ احرام تو وہیں مکہ میں عمرہ کے بعد کھول دیا ہے ۔ اب وہ فدیہ دے گا یا بال کٹوائے گا ؟

فضیلۃ الباحث عبدالسلام جمالی حفظہ اللہ

اس بے فکری میں کون کون سے محظورات کا مرتکب ہوا ہے ؟ ابھی فوری طور پر احرام پہن کر بال تو کٹوائے کیونکہ بال کٹوانا احرام کھولنے سے قبل ہے۔ باقی اس پر فدیہ ادا کرے گا۔ اگرچہ بعض علماء نے بھول اور جہالت میں نرمی برتی ہے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

شیخنا بس بال کٹوا ہی رہا ہے، اب مدینہ پہنچنے کے بعد یعنی حرم مکی کے حدود سے نکل جانے کے بعد بھی احرام دوبارہ پہن کر بال کٹوائے گا ؟
بال کٹوانے کے بعد فدیہ بھی دے گا یا بال کٹوانا کافی ہو جائے گا ؟
برائے مہربانی تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔
بعض علماء نے جہالت پر بھول کی وجہ سے نرمی برتی ہے جیسے آپ نے فرمایا ہے اور بعض نے فدیہ کا کہا ہے اس صورت میں خلاصہ کلام کیا ہوگا کہ یہ شخص احرام پہن کر بال کٹوا لے فقط ، یا احرام پہن کر بال کٹوانے کے بعد فدیہ بھی دے۔ یا فقط فدیہ دے دے کافی ہو جائے گا۔

فضیلۃ الباحث عبدالسلام جمالی حفظہ حفظہ اللہ

آپ محظورات کا ذکر نہیں کر رہے ہیں ، وہ تو بتائیں جیسا کہ اوپر شیخنا بھی استفسار کر چکے ہیں۔ احرام پہن کر لباس میں واپس آئے گا کپڑے عام جو پہن رکھے وہ اتارے گا اگرچہ حدود حرم مکی سے باہر جا چکا ہے ، کپڑے پہن کر خوشبو لگائی ہو گی ٹوپی لی ہو گی دیگر کچھ محظورات بھی ہوں گے۔ اس میں فدیہ دینا چاہیے تاکہ آئندہ بھی نصیحت ہو اور عبادت سیکھ کر توجہ سے کرے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ