سوال

اگر کسی کو عمرہ کے ایک دو دن بعد وہم پیدا ہو جائے کہ میں نے طواف کی دو رکعت نماز پڑھی ہے کہ نہیں تو اب اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

طواف کی دو رکعات سنت ہیں ان کو جان بوجھ کر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ لیکن کبھی کوئی ایسی صورت بن جائے کہ طواف والی دو رکعات رہ جائیں تو کوئی حرج والی بات نہیں اس کا عمرہ ہو جائے گا۔ ان شاءاللہ

ایک تو یہ عمل مسنون اور مستحب ہے۔ دوسرا یہ عمل گزرے کافی وقت ہو گیا ہے اب وسوسوں میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے، اللہ قبول کرنے والا ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ