سوال (4470)
میاں بیوی مدینہ سے عمرہ کے لیے گئے ہیں، لیکن راستے میں روک دیے گئے ہیں، عمرہ نہیں کیا، اب اس کا حل کیا ہے؟ کیا اس پر کوئی دم ہے۔
جواب
بلا وجہ کوئی نہیں روکتا ہے، ان کے پاس کاغذات نہیں ہونگے یا حج کا اجازت نامہ نہیں ہوگا، اب یہ میقات سے حالت احرام میں گزر گئے ہیں، عمرہ نہیں کیا، اس لیے ان پر دم تو لگتا ہے، اب انہوں نے احرام بغیر کسی عمرہ کیے کھول دیا ہے، اب ان کو مکہ کی حدود میں دم دینا پڑے گا، جب حالات ساز گار ہوں تو یہ دوبارہ عمرہ کرلیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
اس پر ہماری رائے یہ ہے کہ انسان کو مجبور کردیا گیا ہے، اس صورت میں اللہ تعالیٰ نے ان کو معاف کردیا ہے، کیونکہ یہ پہلو یسر کا تقاضا کرتا ہے، لہذا دم یا فدیہ نہیں ہونا چاہیے، کسی صاحب علم نے توجہ دلائی ہے کہ اس پر صلح حدیبیہ پر قیاس کرلیں، دم تو وہاں بھی نہیں دیا گیا، میرا خیال یہ ہے کہ حج کی تیاری کی وجہ سے شاید عمرہ روک دیا گیا ہے۔ باقی اللہ تعالیٰ جب موقع دیں، بعد میں عمرہ کرلیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ