سوال

شرعی عشر ادا کرنے کے بعد باقی ماندہ فصل فروخت کردی، اب یہ جو آمدنی ہے اس پہ بھی زکوٰۃ دینا ہو گی؟ جبکہ بندہ کا کاروبار بھی ہے اور فصل کی آمدن بھی کاروبار میں خرچ ہوجاتی ہے اور کاروبار کا ایک سال بعد حساب کرکے زکوٰۃ ادا کر دیتا ہے۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

زکوٰۃ کی دو قسمیں ہیں:

1.زرعی زکوٰۃ (عشر)

2.نقدی اور تجارتی مال کی زکوٰۃ

1.زرعی زکوٰۃ (عشر)

زرعی زکوٰۃ واجب ہونے کے لیے پیداوار کا کم از کم نصاب تقریباً 16 من ہونا ضروری ہے۔

اگر کھیتی بارانی پانی سے سیراب ہو رہی ہو تو دسواں حصہ (10%) بطور عشر ادا کرنا لازم ہے۔

اگر زمین کی سیرابی پر اخراجات آرہے ہوں (جیسے ٹیوب ویل یا نہری پانی کے چارجز) تو بیسواں حصہ (5%) دینا واجب ہوگا۔

رسول اللہﷺ نے فرمایا:

“فِيمَا سَقَتِ السَّمَاءُ وَالْعُيُونُ أَوْ كَانَ عَثَرِيًّا الْعُشْرُ وَمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ”[صحیح البخاری: 1483]

’’وہ زمین جسے آسمان ( بارش کا پانی ) یا چشمہ سیراب کرتا ہو ۔ یا وہ خودبخود نمی سے سیراب ہو جاتی ہو تو اس کی پیداوار سے دسواں حصہ لیا جائے اور وہ زمین جسے کنویں سے پانی کھینچ کر سیراب کیا جاتا ہو تو اس کی پیداوار سے بیسواں حصہ لیا جائے ‘‘۔

ایک بار عشر ادا کرنے کے بعد اس غلے پر مزید زکوٰۃ نہیں ہوگی۔

2.نقدی اور تجارتی مال کی زکوٰۃ

اگر اس غلے کو فروخت کر دیا جائے اور اس سے نقدی / رقم حاصل ہو تو وہ نقدی زکوٰۃ کے عمومی اصول کے تحت آئے گی۔

نقدی کی زکوٰۃ کا نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہوتا ہے، جو اس وقت تقریباً 1,80,000 روپے ہے۔

اگر فروخت شدہ غلے سے حاصل شدہ نقدی نصاب کو پہنچ جائے اور سال بھر باقی رہے، تو اس پر چالیسواں حصہ (2.5%) بطور زکوٰۃ دینا لازم ہوگا۔

اگر یہ نقدی کاروبار میں استعمال ہو جائے تو پھر کاروباری زکوٰۃ میں شامل ہو جائے گی، اور کاروباری زکوٰۃ سالانہ حساب کے مطابق ادا کی جائے گی۔

لہذا اگر فصل پر عشر ادا ہو گیا ہے، تو اس پر دوبارہ زکوٰۃ نہیں ہوگی۔لیکن اگر اس فصل کو بیچ کر نقدی حاصل کی اور وہ نصاب تک پہنچی اور سال گزر گیا، تو اس پر 2.5%کے حساب سے زکوٰۃ واجب ہوگی۔ اگر نقدی کاروبار میں لگ گئی، تو پھر کاروباری زکوٰۃ کے حساب میں شمار ہوگی، جو سال بعد نکالی جائے گی۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ