سوال (2245)
اس کے گھر میں اس کی سوتیلی والدہ اور دادی ہیں اور وہ اگر والد کو کچھ بول دیں تو والد اولاد کے اوپر غصہ کرنا شروع ہو جاتے ہیں اور ان کی نہیں سنتے تو اس صورت میں اگر والد کو سمجھانے کے لیے آواز بلند ہو جائے تو کیا یہ بے ادبی میں شامل ہوگا اور اور اس صورت میں کیا علیحدگی کا مطالبہ کرنا بہتر رہے گا، جبکہ والد اس بات پر بضد ہیں ہیں کہ اولاد میرے ساتھ رہیں؟
جواب
والدین کو ڈانٹنا منع ہے، نرمی سے افہام و تفہیم کی جائے ورنہ صبر کیا جائے.
“فإن الله مع الصابرين”
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِيَّاهُ وَبِالۡوَالِدَيۡنِ اِحۡسَانًا ؕ اِمَّا يَـبۡلُغَنَّ عِنۡدَكَ الۡكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوۡ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّلَا تَنۡهَرۡهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوۡلًا كَرِيۡمًا” [سورة بني اسرائيل: 23]
«اور تیرے رب نے فیصلہ کر دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرو۔ اگر کبھی تیرے پاس دونوں میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ ہی جائیں تو ان دونوں کو ’’اف‘‘ مت کہہ اور نہ انھیں جھڑک اور ان سے بہت کرم والی بات کہہ»
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“وَوَصَّيۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَيۡهِ حُسۡنًا” [سورة العنكبوت: 8]
«اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرنے کی تاکید کی ہے»
والد سے اونچی آواز میں بات کرنا جائز نہیں ہے، ان کی ڈانٹ کو تسلی و صبر کے ساتھ سن لیا کریں اور ان کی اطاعت کریں، الا یہ کہ غیر شرعی کام کا حکم دیں تو وہ نہ کریں، لیکن اس صورت میں بھی والدین سے بدکلامی یا اونچی آواز سے بات کرنا جائز نہیں ہے۔
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ