سوال (600)

جو عورت ولی کے بغیر عدالتی نکاح کرلیتی ہے ، پھر اسے توبہ کی توفیق ملتی ہے وہ اب کیا کرے؟ الاسلام سؤال وجواب ویب کے مطابق یہ چونکہ کچھ حد تک اجتہادی مسئلہ بھی ہے ، لہذا عدالت کے فیصلے کو نہیں توڑا جائیگا، اور نکاح درست قرار پائیگا البتہ عورت اگر دوبارہ ولی کو راضی کرکے تجدیدِ نکاح کرلے تو زیادہ احوط ہے ۔ شیخ صالح الفوزان اور شیخ بن باز کا یہ فتوی ہے ۔اس حوالے سے اہل علم رہنمائی فرمائیں ۔

جواب:

اگر بعد ازاں اس کا ولی راضی ہوگیا ہے تو اس کی ایجاب و قبول دوبارہ کردیا جائے ، یہی اس کے لیے احوط اور بہتر ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ