سوال (5956)
ولی اللّٰہ کو نہ ماننے سے کیا بندہ کافر ہو جاتا ہے؟
جواب
پیارے بھائی سوال ہی واضح نہیں
پہلا ابہام یہ ہے کہ ولی اللہ سے مراد حقیقی ولی اللہ ہے جو قرآن و حدیث کی پیروی کرنے والا ہو اور شرک سے بچنے والا ہے یا پھر لوگوں میں مشہور ولی ہے۔
دوسرا ابہام یہ ہے کہ ولی اللہ کو نہ ماننے کا کیا مطلب ہے یعنی اس کو انسان نہ ماننے کی بات ہو رہی ہے یا ولی اللہ نہ ماننے کی بات ہو رہی ہے یا مشکل کشا نہ ماننے کی بات ہو رہی ہے۔
آپ پہلے اوپر دونوں ابہام کو واضح کر دیں تو جواب بہتر ہو سکتا ہے۔
ویسے ابھی اندازے سے یہ بتا دوں کہ عموما لوگ توحید والوں پہ جب کسی ولی کو نہ ماننے کا الزام لگاتے ہیں تو اس سے مراد ان کو مشکل کشا نہ ماننے کی بات ہو رہی ہوتی ہے۔
تو اگر ایسا معاملہ ہے تو پھر ان کو نہ ماننے سے کافر نہیں ہوتا بلکہ انکو ماننے سے انسان مشرک و کافر ہو جاتا ہے یعنی کسی بھی ولی کو مشکل کشا ماننے سے انسان مشرک و کافر ہو جاتا ہے۔
جبکہ کسی بھی ولی کو مشکل کشا نہ ماننے سے بندہ مومن ہوتا ہے۔
فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ
سائل: جیسے آج کل کہ درباری ولی اللّٰہ ہیں ان کی بات کر رہا ہوں؟
میرا کہنا ہے کہ عبد القادر جیلانی کو نہ ماننے سے بندہ کافر ہو جائے گا یا نہیں نظام الدین اولیاء ایسے ولیوں کی بات کر رہا ہوں؟
جواب: دیکھیں آپ نے پہلے ابہام کی وضاحت کر دی کہ اصلی ولی نہیں بلکہ درباری ولی کی بات کر رہے ہیں لیکن دوسرے ابہام کی وضاحت نہیں کی کہ ماننے سے کیا مراد ہے۔
خیر میں ولی کو نہ ماننے سے جو دونوں مرادیں ہو سکتی ہیں دونوں کا جواب دے دیتا ہوں۔
نہ ماننے سے پہلی مراد یہ ہو سکتی ہے کہ ولی کو مشکل کشا نہ ماننا تو بھائی جان یہ نہ ماننا ایمان کی شرط ہے یعنی ماننے سے انسان کافر ہو گا نہ ماننے سے مومن ہو گا جیسا کہ اوپر بتایا ہے چاہے ولی درباری ہو یا اصلی ولی رسول پیغمبر وغیرہ ہی کیوں نہ ہو۔
ولی کو نہ ماننے کا مطلب اسکو اللہ کا دوست ماننا اور نیک ماننا اور اسکا ساتھ دینا مراد ہے تو اس میں پھر ہمیں ولی کی حیثیت کو دیکھنا ہو گا۔
اگر ولی درباری ہے یعنی نقلی ولی ہے تو پھر یہ کام نہیں کر سکتے۔
لیکن اگر ولی اصلی ہے یعنی اصل میں شریعت کی پیروی کرنے والا موحد ولی ہے تو پھر ہمارے لئے لازم ہے کہ ہم اسکو اللہ کا دوست مانیں اس سے محبت کریں اسکی مدد کریں وغیرہ کیونکہ اگر یہ نہیں کریں گے اور اصلی ولی سے دشمنی یا بغض رکھیں گے تو بخاری کی حدیث قدسی میں وہ وعید ہمارے اوپر فٹ آئے گی کہ اللہ نے کہا کہ من عاد لی ولیا فقد اذنتہ بالحرب کہ جو میری کسی ولی سے دشمنی رکھنے گا تو میرا اس سے اعلان جنگ ہے۔
فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ




