سوال (1642)

گزارش یہ ہے کہ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں ایک شخص کا انتقال ہوا ہے اور اس مرحوم کی ایک بیٹی اور ایک بیوہ ہے ، بیٹی کی عمر تقریباً پانچ سال ہے ، بیوہ چاہتی ہے کہ بیٹی اس کے ساتھ رہے ۔ جبکہ دادا اور دادی چاہتے ہیں کہ پوتی ان کے ساتھ رہے اور اس بچی کے چچا بھی اسی بات کے خواہشمند ہیں ۔ اب شرعی اعتبار سے بیٹی کی پرورش کا حق کس کو ہے واضح رہے کہ ہیوہ نے آگے دوسری جگہ بچی کے غیر رشتہ داروں سے نکاح بھی کر لیا ہے اور رخصتی بھی ہو چکی ہے ۔
اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں ۔

جواب

اگر یہ بیوہ آگے شادی نہیں کرتی تو اس کا حق بچی کو پالنے کا زیادہ تھا ، نکاح ہوجانے کی وجہ سے اس کے نمبر کم ہوچکے ہیں ، اب دادا اور دادی زیادہ بچی کو پالنے کے حقدار ہیں ، اگر مسئلہ افہام و تفہیم سے حل نہ ہو تو پھر بچی کا دین جہاں محفوظ ہے ، بچی اس کے حوالے کی جائے ، باقی قانونی طور پر والدہ زیادہ حقدار ہے ، قانون کا معاملہ کسی وکیل سے سمجھ لیا جائے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ