سوال (6004)

ایک شخص اٹلی میں کام کرتا ہے، اس کا ارادہ ہے کہ اس بار فوت شدہ والد کی طرف سے عمرہ کرنا ہے کیا اگر وہ والد کی طرف سے عمرہ کرے اور بعد میں اپنی طرف سے بھی عمرہ کرنا چاہے تو اس کا کیا طریقہ ہے اور کیا حکم ہے کیا وہ پہلے والد کی طرف سے عمرہ کرے یا پہلے اپنا عمرہ کرے جبکہ اس نے ایک دو مرتبہ پہلے بھی عمرہ کیا ہوا ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب

کسی طرف سے نیابتا حج یا عمرہ کرنے کے لیے پہلے خود کرنا ضروری ہے۔
چونکہ اس شخص نے خود عمرہ کیا ہوا ہے، لہذا وہ اپنے والد کی طرف سے عمرہ کر سکتا ہے، اور بعد میں چاہے تو اپنے لیے پھر کر سکتا ہے۔
اٹلی سے آتے ہوئے والد کی طرف سے عمرہ کر لے، پھر مدینہ یا طائف یا کسی بھی طرف جہاں میقات راستے میں آتا ہو، واپسی پر پھر اپنے لیے عمرہ کر لے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

جب وہ اپنا عمرہ کر چکا ہے، اب وہ کسی کی طرف سے بھی عمرہ کر سکتا ہے، بالخصوص اپنی والدہ یا والد کی طرف سے کر سکتا ہے، اگر کوئی ابہام و اشکال ہے، تو پہلے اپنا کرلے، بعد میں ان کا کرلے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ