سوال (2962)
محترم شیخ صاحب ہم تین بھائی ہیں، اور ایک ہماری بہن ہے، چھ ایکڑ زمین کہ ہم مالک ہیں ہمارا ایک بھائی بہن کو حصہ دینے کے بارے میں کہتا ہے، ہماری ماں کا حصہ ہمارے ننھیال دیں گے تو ہی ہم اپنی بہن کا حصہ دیں گے، بہن کو چار کنال زمین ہم سے حصہ میں آتی ہے، جب کے ہمارے ننھیال سے امی جان کو دو ایکڑ آتی ہے، دو بھائی کہتے ہیں کہ ماں کا بہن کو حصہ دینے کا کیا تعلق جب کہ ایک نہیں مانتا ہے۔ برائے کرم رہنمائی کیجیے کا صحیح درست کیا ہے؟
جواب
والد اور والدہ کے ترکے کے جس طرح آپ بھائی وارث ہیں، اسی طرح آپ کی بہن بھی وراثت کی حق دار ہے، اسے اس کے حق سے محروم کرنا ظلم اور باعث وبال ہے۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
ننھیال سے والدہ کو اگر حصہ نہ ملے تو بھی آپ کی بہن کا حصہ آپ کے والد کی وراثت میں ہے اور دینا بھی فرض ہے، حیلہ کے ذریعے بہن کا حق نہ کھائیں، اللہ سے ڈریں اور بہن کو اس کا حق ضرور دیں۔
فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ