سوال (486)

ولیمہ کی دعوت کے ساتھ عقیقہ کی دعوت کو شامل کیا جا سکتا ہے، مثلاً پانچ بکروں میں دو بکرے عقیقے کے اور تین ولیمے کے کر لیں تو یہ جائز ہے؟

جواب

اگر عقیقے کا ساتواں دن ہے، ساتویں دن عقیقہ مسنون ہے، عقیقہ کرنے کے بعد آپ گوشت بانٹ بھی سکتے ہیں، دعوت بھی کر سکتے ہیں، کھا سکتے ہیں، کھلا سکتے ہیں۔ اتفاق سے اس دن ولیمے کی تاریخ بھی آگئی ہے تو کوئی حرج نہیں ہے، اگر لڑکا ہے تو دو بکرے عقیقے کے ذبح کرکے اس میں شامل کر لیں، البتہ احباب کو یہ ذکر کر دیا جائے۔ ضروری تو نہیں ہے لیکن خوش طبعی کے لیے کہ صرف ولیمہ نہیں اس میں عقیقہ بھی شامل ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سوال: کیا ولیمہ کے کھانے کے ساتھ ہی مہمانوں کو بغیر بتائے عقیقے کے جانوروں کی قربانی والا گوشت شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ سب مہمان اس کو ولیمہ ہی سمجھ رہے ہیں؟

جواب: ولیمہ ایک الگ مسنون عمل ہے، عقیقہ ایک الگ مسنون عمل ہے، حالات اگر اجازت نہیں دیتے ہیں، تو عقیقے کے گوشت سے ولیمہ کی دعوت کی جا سکتی ہے، اس کا ولیمہ ہو جائے گا، باقی لوگوں کو بتانا ضروری نہیں ہے، باقی ضرورت پڑ جائے تو بتا سکتے ہیں، تاکہ غلط بیانی نہ ہوسکے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ