سوال (1571)

ایک فیملی جو کہ سات بھائی اور پانچ بہنیں ہیں اور والدہ ، والد کی وفات کے بعد ان کی ایک دکان تھی ، جو ان کے ایک بیٹے نے ہی خرید لی تھی ، اب اس بیٹے نے تقریبا آہستہ آہستہ کر کے سارے بھائیوں کا حصہ دے دیا ہے ، لیکن بہنوں کا ابھی تک نہیں دیا ہے ، وہ کہہ رہا ہے ابھی میرے پاس نہیں ہے ، میں بعد میں دوں گا لیکن اب اس دکان کا تقریبا 20 ہزار کرایہ آرہا ہے تو کیا وہ 20 ہزار کرایہ میں سے بہنوں اور ماں کا حصہ دے گا یا نہیں ؟

جواب

اب اس بیٹے نے پیسے دے کر دکان خرید لی تھی ، بیٹے نے آہستہ آہستہ سب کو حصہ دے دیا ہے ، باقی بہنیں رہ گئی ہیں ، کرایہ میں تو بہنوں کا حق نہیں ہے ، باقی ترکہ میں سے جو حق بنتا ہے وہ اصولی طور پر مانگ سکتی ہیں ، باقی وہ اخلاقی طور پہ ماں اور بہنوں کو سنبھالے، وہ اس کی ذمے داری ہے ، کرایہ میں ان کا حصہ نہیں ہوگا ، باقی جو ان کا حصہ بنتا ہے ، اس کا مطالبہ کریں جو ترکے کی رقم ان کی طرف نکلتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ