سوال (562)
ایک شخص وضو کرتے وقت بسم اللہ بھول گیا ، وضو مکمل کرنے کے بعد اس نے نماز ادا کی، کیا اس کی نماز ہو جائے گی ؟ جبکہ نماز ادا کرنے کے بعد اس کو یاد آیا کہ میں بسم اللہ بھول گیا تھا ۔
جواب
اگر واقعتا بسم اللہ بھول گیا ہے ، تو وضوء ہوگیا ہے ، اگر وضوء ہوگیا ہے تو نماز بھی ہوگئی ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اس کی نماز بالکل صحیح ہے ، وضوء سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کے حوالے سے کوئی روایت ثابت نہیں ہے ، جتنی بھی روایات ہیں ساری ضعیف ہیں ۔
باقی بسم اللہ پڑھنی چاہیے لیکن اس کو ضروری قرار دینا محل نظر ہےاور ان روایات کو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے وہ فرماتے ہیں :
“لا يصح في الباب شيء عن رسول الله”
اور شیخ سلیمان بن ناصر العلوان فرماتے ہیں
“وكذلك لا يصح في الباب شيء عن اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم”
مزید تفصیل شیخ عبد اللہ السعد کی کتاب “الاستقصی” میں دیکھیں۔
فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ
امام ترمذی رحمہ اللہ نے امام اسحاق بن راہویہ کا قول نقل کیا ہے ۔
” إن تركها عامدا أعاد الوضوء ، وإن كان ناسيا أو متأولا أجزأه”
«اگر اس نے عمدا چھوڑ دیا ہے تو وضوء لوٹائے گا ، اگر بھول گیا ہے یا متأول ہے تو اس کے لیے وہ وضوء کافی ہے»[المنة الكبرى ١/١٣٤-١٣٥]
فضیلۃ العالم مجتبیٰ بن عارف حفظہ اللہ