سوال (3048)

وضو کی صورت میں داڑھی کا خلال کرنا کیسا ہے؟ اگر کوئی بندہ جان بوجھ کر داڑھی کا خلال نہیں کرتا تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
راہنمائی فرمائیں۔

جواب

داڑھی کا خلال کرنا افضل و اولی ہے، اس بارے بارے مرفوع روایات اکثر ضعیف ہیں مگر ایک دو روایت ثابت ہے اور موقوفا بھی صحیح اسانید سے ثابت ہے، جس سے اس کا مستحب ہونا ہی معلوم ہوتا ہے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

چہرہ خشک نہیں ہونا چاہیے، باقی مکمل داڑھی کے خلال کے متعلق کوئی مرفوع حدیث ثابت نہیں ہے، صحابہ کا عمل ثابت ہے، فقہاء قکہتے ہیں کہ جس پانی سے منہ دھویا ہے، اسی سے منہ دھونے کے ساتھ ساتھ داڑھی کا خلال بھی کیا جائے گا، بعض نے کہا کہ الگ پانی بھی لیا جا سکتا ہے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ

داڑھی کا خلال وضوء کے دوسرے فرائض کی طر ح ایک فریضہ ہے، دوسرے فرائض کو جان بوجھ کر چھوڑنا ظلم اور گناھ ہے تو اس کا بھی یہ ہی حکم ہوگا۔
واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث نیاز اثری حفظہ اللہ