سوال (4783)

وراثت سے متعلق دو سوال ہیں۔
1۔ ایک شخص کچھ عرصہ قبل اپنی بیوہ اور پانچ بچیاں چھوڑ کر فوت ہوا۔ اس شخص کے والد کئی سال قبل اور چند سال قبل والدہ وفات پاچکے ہیں۔ مذکورہ شخص کے بھائیوں کا کہنا ہے کہ اس کی وفات کے بعد اس کے بیوی بچوں کا وراثت میں کوئی حق نہیں؟
2۔ ایک خاتون شادی کے بعد وقتاً فوقتاً قرض کی مد میں تھوڑی تھوڑی رقم اپنے والد اور بھائیوں سے لیتی رہی ہیں۔ ان کے شوہر بھی اپنے سسر اور برادران نسبتی سے قرض لیتے رہے ہیں۔ لیکن دونوں نے آج تک ایک روپیہ بھی واپس نہیں کیا، تو کیا وراثت کی تقسیم کی یہ رقم اس (وراثت) کی رقم سے وصول کی جا سکتی ہے؟

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1: مذکورہ شخص کو اپنے والدین کی وراثت میں سے حصہ ملے گا پھر اس کو ملنے والے حصے میں سے اس کی وراثت اس کی بیوی اور بچیوں میں تقسیم ہوگی باقی اقرب عصبہ جو ملے گا۔
2: جی ہاں تقسیمِ میراث کے وقت قرض کی رقم وصول کر سکتے ہیں، لیکن باہمی رضامندی و رشتوں کا پاس رکھتے ہوئے حکمت کے ساتھ معاملات طے کئے جائیں تو بہت بہتر ہے۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ