سوال (5786)

ایک شخص وفات پا گیا۔ ورثاء میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں۔ ورثاء نے وراثت تقسیم نہیں کی۔ اب اس کے دونوں بیٹے بھی فوت ہو گئے ہیں۔ اور پیچھے پوتے پوتیاں اور بیٹیاں موجود ہیں۔ اب وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

سب سے بہتر تو یہی ہے کہ کسی کی وفات پر وراثت جلدی تقسیم کر دی جائے تاکہ بعد میں مسائل پیدا نہ ہوں۔ اب بھی تقسیم وراثت کا وہی اصول ہو گا جو پہلے تھا اگر وفات کے وقت زندہ ورثاء میں صرف دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہی تھیں تو وراثت کے سات حصے کیے جائیں گے جن میں سے ایک ایک حصہ تینوں بیٹیوں کو اور دو دو حصے دونوں بیٹوں کو ملیں گے۔
اس کے بعد اگلے مرحلے میں بیٹوں کا جو حصہ تھا وہ ان کے بیوی بچوں کو شرعی تقسیم کے مطابق ملے گا۔

فضیلۃ الباحث طارق رشید وہاڑی حفظہ اللہ