سوال (3087)
ایک سوال کا جواب مطلوب ہے، عمار تجھے باغی جماعت شہید کرے گی، اس کی وضاحت مطلوب ہے اور ساتھ التزامی جواب بھی مطلوب ہے۔
جواب
یہ روایت تو ثابت ہے کہ عمار رضی اللہ عنہ کو ایک باغی گروہ شہید کرے گا۔
[صحيح البخاري: 2812]
اس باغی گروہ سے مراد خارجی ہیں جیسا کہ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ والی صحیح روایت میں ہے کہ ان سے خوارج کے متعلق حدیث بیان کرنے کا کہا گیا تو انہوں نے یہی حدیث بیان کی کہ سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کو باغی گروہ شہید کرے گا۔
[مستدرک حاکم: 2653]
1: سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ کو باغی گروہ قرار دینا، غلط ہے۔
2: سیدنا ابو الغادیہ رضی اللہ عنہ کا قاتل عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ ہونا یہ یقینی بات ہرگز نہیں۔ مختلف روایات ہیں اس حوالے سے جن کے متن میں تضاد ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب
فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ
اس حدیث سے مراد یہی ہے کہ آپ کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا جیساکہ معلوم ہے کہ قاتلین عثمان غنی رضی اللّٰہ عنہ سیدنا علی رضی اللّٰہ عنہ کی جماعت میں سیدنا عثمان رضی اللّٰہ عنہ کو شہید کرنے کے بعد شامل ہوگئے تھے اور انہوں نے ہی جنگ جمل میں رات کو (صلح ہو جانے کے بعد)دونوں طرف خیموں کو آگ لگا کر مسلمانوں کے شیرازے کو بکھیرا اور کئی صحابہ کی شہادت کا سبب بنے ملاحظہ ہو [البدایہ والنہایہ: 7/239، طبری:4/488,489,96,94,93، الکامل لابن اثیر:3/236,233,42,41,39]
بعض لوگوں نے اس سے مراد امیر معاویہ کا گروہ لیا ہے لیکن حقیقتاً وہ فقط قصاص لینے کیلئے آئے تھے ان کا خلافت الٹنے کا کوئی ارادہ نہ تھا لیکن بعد میں چونکہ صلح ہوگئی تو اس لئے بنا قصاص کیے ہی امن کو قائم رکھتے ہوئے چلے گئے، اللہ ان سب سے رضی ہیں اور وہ اللہ سے راضی ہیں.
فضیلۃ الباحث سمیر بن سیف اللہ حفظہ اللہ