سوال (3184)

یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے، گناہوں کی وجہ سے دل مردہ اور آورہ ہو گیا ہے یا رسول اللہ” کیا یہ الفاظ کہنے درست ہیں، یہ کسی کا ایک کلام ہے، اس میں یہ اشعار بھی ہیں۔

جواب

کم از کم سدِّ ذریعہ کے طور پر ہم اس سے منع کریں گے، اگرچہ متکلم کی نیت یہ نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سن رہے ہیں اور نہ ہی یہ نیت ہے کہ غم کا مداوا کریں گے یا یہ فریاد سن کر گناہ بخشوائیں گے، لیکن یہ کلام و انداز مذکورہ بالا تاثر و احتمال سے یقین تک بھی جا سکتا ہے اور اگر بات یہاں تک پہنچ گئی کہ متکلم کا عقیدہ ہی یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فریاد سن کر کچھ کام آئیں گے تو یہ شرکِ اکبر ہے، لہذا ایسے کلام سے ہر دو صورت اجتناب ضروری ہے، پہلی صورت سے اس وجہ سے کہ وہ دوسری صورت تک پہنچا سکتی ہے، اور اس وجہ سے بھی کہ مبتدعین سے مشابہت بھی ہے ، یہی باتیں اور دردِ دل رب کے سامنے رکھے تو کیا ہی بات ہے۔
واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ