سوال (2481)

مندرجہ ذیل عبارت کا ترجمہ کریں؟

جواب

“قال الشعبي: فضلت اليهود والنصارى على الرافضة بخصلتين: سئلت اليهود من خير أهل ملتكم؟ قالوا: أصحاب موسى، وسئلت النصارى من خير أهل ملتكم؟ قالوا: حواري عيسى. وسئلت الرافضة من شر أهل ملتكم؟ قالوا: أصحاب محمد صلى الله عليه وسلم، أمروا بالاستغفار فسبوهم” [اللالكائي: شرح أصول اعتقاد أهل السنة: ٨/ ١٥٥١]

جواب: امام شعبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہود و نصارٰی کو روافض پر دو خصلتوں کی فضیلت دی گئی ہے۔ یہودیوں سے جب پوچھا گیا کہ تماری ملت یا امت میں افضل کون ہیں؟ تو انہوں نے کہا ہے کہ موسیٰ علیہ السلام کے ساتھی اور حواری افضل ہیں، نصاریٰ سے پوچھا گیا کہ تمہاری ملت میں سب سے افضل کون ہیں؟ تو انہوں نے کہا ہے کہ عیسئ علیہ السلام کے حواری ہیں، جب روافض سے پوچھا گیا ہے کہ تمہاری ملت میں سب سے بدترین لوگ کون ہیں، تو انہوں نے جواب دیا کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب، ان بدنصیبوں کو حکم دیا گیا کہ اصحاب محمد کے لیے استغفار کرو، لیکن ان بدبختوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو برا بھلا کہا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ