سوال (5793)

میرا بھائی چار دن پہلے فوت ہوگیا ہے تو کیا میں اس کے لیے اللہ تعالٰی کے راستے میں خرچ کروں، یا اس کے بچوں کی پرورش کروں جو کہ چھوٹے ہیں، کونسی بات اس کے لیے اجر کا باعث ہے؟

جواب

دین اسلام کہتا ہے کہ آپ کے جسم میں تین سو ساتھ جوڑ ہیں، ہر جوڑ میں صدقہ واجب ہے، ہم اس طرح کے کار خیر کریں گے تو ہمیں ثواب ملے گا، اس طرح آپ اس مسئلے کو دیکھیں، ان بچوں کو کھلانے کا ڈبل اجر ہے، صلہ رحمی کا بھی اجر ہے، اس کے ساتھ صدقے کا بھی اجر ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“انا و کافل اليتيم هكذا”

میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا اس طرح ہونگے، آپ ﷺ نے دونوں انگلیوں سے اشارہ کیا تھا۔
کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دل کی سختی کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یتیم کے سر پر ہاتھ رکھو، یعنی ان کے ساتھ احسان کرو۔ اور بھی کئی فضائل ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ