سوال (5116)
1۔ اگر خود یزید قاتل حسین نہیں تو کم از کم اس کے دور حکومت میں نواسہ رسول کا قتل تو ہوا ہے، تو اس کا ذمہ دار وہی ہوا نہ پھر؟
2۔ اگر یزید قاتل حسین نہیں تو اس پر اتنی تنقید کیوں کی جاتی ہے؟
3۔ یزید کو اچھا کہنے والے اس کا اتنا دفاع کس بنیاد پر کرتے ہیں؟
4۔ کیا یزید شرابی، زانی تھا؟
5۔ کیا یزید کو رحمۃ اللّٰہ کہنے والے اہل بیت کے گستاخ ہیں؟
جواب 1: سیدنا عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ نے کہا تھا کہ اگر میرے دور میں دریا فرات پر کوئی بکری بھی پیاسی مر جاتی ہے تو اسکا حساب عمر سے ہو گا۔
اس حساب سے یزید بن معاویہ کے دور میں سیدنا حسین اور انکا خاندان قتل ہوا تو حساب تو اسے دینا ہو گا۔
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر اس بات پر یزید جواب دہ ہوا تو وہ جواب دہ اللّٰہ کو ہو گا ہمیں نہیں۔
ہم تو اپنے ساتھ بسنے والے ہمسائے بھی زانی شرابی ہوں تو انکا حساب نہیں ان سے لے سکتے، تو 1300 سال پہلے گزر جانے والے یزید کا حساب ہم کیسے لے سکتے ہیں۔
دوسری بات اگر کسی تک دور خلافت میں ہونے والے کسی بھی قتل کا ذمہ دار اس وقت کا سلطان ہوتا ہے تو
دنیا کا کوئی بھی سلطان حتیٰ کہ محمد الرسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بھی نہ جانے کئی قتل کے ذمہ دار بن جائیں گے
جان تو جان ہے چاہے نواسہ رسول کی ہو یا چاہے عام کسی مسلمان کی ہو۔
سیدنا محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم کے دور میں ہی ایک دو اصحاب سے غلطی سے ایک قتل سر زد ہوا۔
ایسے ہی خالد ابن ولید جب نبی کے حکم سے ایک بستی میں گئے۔
تو وہاں انجانے میں مسلمانوں کے 20 کے قریب افراد قتل کر ڈالے
ایسے ہی سیدنا علی المرتضی کے دور میں نہ جانے کتنے ہی اصحاب یہودی سازشوں کے تحت شہید ہوئے۔
تو اگر یزید کو اپنے دور میں ہونے والے قتل کا ذمہ دار صرف اسلئے ٹھہراؤ گے کہ اس کے دور میں ہوا۔
تو اس طرح آپ نبی پاک کو اور سیدنا علی کو اس سے بڑا قصور وار ثابت کر دیں گے جبکہ نعوذباللہ ایسا نہیں ہے
تو اگر سیدنا محمد اور سیدنا علی اپنے ادوار میں ہونے والے بے گناہ قتل کے ذمہ دار نہیں تو یزید پھر کیسے؟
جواب 2: یزید قاتل حسین نہیں تو اس پر اتنی تنقید کیوں کی جاتی ہے۔
اصل میں یہیں سے تو سازش ثابت ہوتی ہے۔
آپ اکثر مظلوم پر ہی زیادہ تو الزام لگتے دیکھیں گے۔
جیسا کہ
اللّٰہ کے بعد سب سے بڑی ہستی سیدنا محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم ہیں۔
لیکن دنیا میں سب سے زیادہ تنقید اگر کسی ذات کے خلاف ہوئی ہے۔
اور اگر اب تک کسی ذات کے خلاف سب سے زیادہ کتابیں لکھی جا چکی ہیں۔
تو وہ بھی محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں۔
لوگوں کی تنقید سے اگر ہم یہ بات ثابت کر لیں کہ وہ غلط ہے۔
تو آپ انجانے میں سب سے بڑا غلط سیدنا محمد صلی اللّٰه علیہ وسلم کو کہہ بیٹھیں گے نعوذباللہ
اسلئے لوگوں کی تنقید سے کبھی بھی بندہ برا نہیں ہو جاتا۔
جواب 3: یزید کو اچھا کہنے والے اس کا دفاع کئی بنیادوں پر کرتے ہیں۔
1۔ وہ سیدنا حسین کا رشتہ دار ہے یعنی سیدنا حسین کی بہن سیدہ زینب کا داماد ہے۔
2۔ جب سیدنا حسین نے 3 شرائط رکھیں تو یزید کو اپنا بھائی کہہ کر بلایا۔
3۔ سیدنا حسین نے 3 سال یزید کی امامت میں حج ادا کیا۔
4۔ میزبان رسول ابو ایوب انصاری رضی اللّٰہ عنہ نے وفات سے پہلے تاکید کی کہ میرا جنازہ یزید بن معاویہ پڑھائے اور پھر جب وہ قسطنطنیہ کے سفر میں فوت ہوئے تو انکا جنازہ یزید بن معاویہ نے پڑھایا۔(صحیح بخاری)
5۔ سیدنا معاویہ کو اپنے ہی بیٹے کو خلافت دینے کی رائے دینے والے سب اصحاب ہی تھے، کیا سارے اصحاب غلط ہو سکتے ہیں؟ نہیں۔۔۔۔
6۔ وہ کلمہ طیبہ پڑھنے والا ایک صحابی کا بیٹا اور مسلمانوں کا 20 سال جنگوں میں سپہ سالار رہنے والا مرد مجاہد ہے۔
قسطنطنیہ کی طرف پہلا سفر کرنے والوں کو نبی پاک نے جنت کی بشارت دی
اس لشکر کا سپہ سالار ہی یزید بن معاویہ تھا۔
نبی پاک نے فرمایا!
خیر القرون قرنی ثم الذین یلونهم ثم الذین یلونهم،
ترجمہ: بہتر ہے میرا زمانہ، پھر جو اس کے بعد آئے گا اور پھر جو اس کے بھی بعد آئے گا۔
یعنی نبی پاک نے تین زمانوں کے مسلم کے صحیح ہونے کی بشارت پہلے سے ہی دے دی۔
صحابہ، تابعین، تبع تابعین یہ تینوں ہی جنتی ہیں۔
جبکہ یزید ابن معاویہ دوسرے زمانے میں ہوا۔
اسے جہنمی یا ایمان میں خراب کہنے والا دراصل نبی پاک کی بشارت کو خراب کہے گا۔
جواب 4: کیا یزید شرابی اور زانی تھا؟
یہ دونوں گناہ پچھلی بیان کی جانے والی تاریخ سے ثابت ہو گیا کہ کوفہ نے اپنے خطوط میں یہ باتیں سیدنا حسین کے ہاتھوں بغاوت کرنے کے لئے لکھی تھیں۔
تو جو سیدنا علی، سیدنا حسن اور سیدنا حسین کے قاتل ہیں۔
ہم انکی بات پر آخر کیوں یقین کریں؟
جواب 5: کیا یزید کو رحمۃ اللہ کہنے والے یزید کے گستاخ ہیں؟
کسی کو اچھا سمجھنا کب سے اس بات کا ثبوت ہو جاتا ہے کہ وہ دوسرے کا گستاخ ہے۔
جب ہم سیدنا محمّد صلی اللّٰه علیہ وسلم کا نام عیسائیوں میں آج کر لیں۔
تو اکثر عیسائی بھی یہی سمجھتے ہیں کہ
ہم ان تک نبی عیسیٰ علیہ السلام کے گستاخ ہیں۔
جبکہ کیا ایسا ہے۔۔۔؟ نہیں ہے۔
ہم یہود کو مسجد اقصی گرا کر ہیکل سلیمانی نہیں بنانے دے سکتے۔
اور یہود اس بات سے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم سلیمان علیہ السلام کے گستاخ ہیں۔ جبکہ کیا ایسا ہے؟ نہیں ہے۔
اسی طرح ہی یہ معاملہ بھی ہے۔ یزید کو رحمۃ کہنے والوں کو یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ سیدنا حسین کے گستاخ ہیں۔ جبکہ ایسا ہر گز نہیں ہے۔
بلکہ یزید کو ماننے والے خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ یہ پوری دنیا یزید جیسے انسانوں سے بھر جائے۔
تو بھی سیدنا حسین کے پاؤں کے ناخن کے بھی برابر نہیں تو پھر کیسی گستاخی۔۔۔؟
جواب
واللہ اعلم یہ کس کا مضمون ہے، یزید کی دفاع میں ایک تحریر ہے، بس یہ بات ہے، مجھے یہ اندازہ نہیں ہے کہ اس کے لکھنے کی کیا حاجت محسوس ہوئی، باقی اس میں کوئی سختی نہیں ہے کیونکہ ماضی میں بھی لوگ لکھتے رہے ہیں، شیخ الاسلام ابن تیمیہ، حافظ ابن حجر اور حافظ ابن کثیر رحمھم اللہ نے بھی اشارے کیے ہیں، اس طرح حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ نے بھی لکھا ہے، بس یہ بات ہے، لیکن ضروری نہیں ہے کہ ہر بات سے اتفاق کیا جائے، لیکن مجموعی طور پر اس کے دفاع میں ایک تحریر اس کو ایک اچھی کاوش کہہ سکتے ہیں، باقی ہمارا موقف یہ ہے کہ یزید کے بارے میں سکوت اختیار کرنا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ