سوال (5057)

یوم عاشورہ کے روزے سے متعلق سوال ہے، حدیث بیان کی جاتی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ میں آئے تو ان کو معلوم ہوا یہود بھی یوم عاشورہ کا روزہ رکھتے ہیں، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگلے سال میں یہود کی مخالفت میں نو محرم کا روزہ رکھوں گا، حدیث کے مطابق آئندہ سال محرم سے پہلے آپ رحلت فرما گئے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں 10 برس رہے تب روزہ یوم عاشورہ کا کیسے رکھتے تھے؟

جواب

روزہ تو پہلے سے ہی چلا رہا تھا، مدینے میں اس پر عمل جاری رہا ہے، یہودیوں کو یہ جواب دیا گیا ہے کہ ہم تمہارے مقابلے میں موسیٰ علیہ السلام کے زیادہ حقدار ہیں، مگر چونکہ خلافت اسلامیہ اور سلطنت اسلامیہ مستحکم نہیں ہوئی تھی، اس کو ایسے ہی رکھا گیا تھا، جب فتح مکہ کے بعد اسلام مستحکم ہوگیا تھا، چونکہ احکامات میں مخالفت مطلوب تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مخالفت کی تھی، مخالفت کا اظہار کیا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارادہ کیا تھا کہ ان یہودیوں کی مخالفت میں نو کا روزہ بھی دس کے ساتھ رکھوں گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ