سوال (2113)

شیخ صاحب یوٹیوب اسلامی چینل کے سبسکرائب اور ویوز کو بڑھانے کے لیے پیسے دیئے جاتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟

جواب

اس کی دو صورتیں ہوتی ہیں:
ایک یہ کہ لوگ واقعتا ویڈيوز کو دیکھتے ہیں اور جینل کو سبسکرائب کرتے ہیں، انہیں اس بنیاد پر اگر پیسے دے دیے جائیں، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، یہ جائز صورت ہے۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ اگر ہم کوئی پروگرام رکھیں تو آنے والوں کی حوصلہ افزائی اور خدمت کے طور پر ان کی ضیافت کر دی جائے یا انہیں گفٹ پیش کر دیا جائے۔
دوسری صورت یہ ہے کہ نقلی ویوز اور جعلی سبسکرائبر خریدے جاتے ہیں، یہ جائز نہیں، کیونکہ یہ دھوکہ دہی کی ایک صورت ہے۔
ویسے ایک اضافی بات ہے کہ یوٹیوب پر ایسے سبسکرائبرز اور ویوز کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہوتا، بلکہ الٹا نقصان ہوتا ہے، ایک تو یوٹیوب کے الگورتھم کو سمجھ آ جائے کہ یہ جعلی کاروائی ہے تو وہ چینل بند کر دیتے ہیں، نہیں تو کم ازکم جعلی ریٹنگ کو ختم کر دیتے ہیں، دوسرا اگر یوٹیوب ختم نہ بھی کرے، جن لوگوں کو آپ کے چینل سے دلچسپی ہی نہیں، وہ سبسکرائب کر بھی لیں، وہ ویڈیوز دیکھیں گے ہی نہیں، اور دیکھیں بھی تو ایک بار کھول کر بند کر دیں… جس کا فائدے کی بجائے الٹا نقصان ہوتا ہے کیونکہ اس سے یوٹیوب کو سمجھ آتی ہے کہ اس چینل کا مواد معیاری نہیں ہے، کیونکہ اس کے اپنے سبسکرائبر ہی ویڈیوز دیکھ نہیں رہے یا کھول کر بند کر دیتے ہیں.. لہذا وہ مزید لوگوں کو ویڈیوز دکھانا بند کردیتا ہے۔
خلاصہ یہ ہے کہ دھوکہ دہی اور تصنع اور بناوٹ سے بچیں تاکہ شریعت کی مخالفت بھی نہ ہو اور ساتھ دنیاوی نقصان یعنی یوٹیوب کے عتاب سے بھی آپ محفوظ رہیں۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ