سوال (1583)

زکوۃ کیسے ادا کی جائے اپنے سارے مال کو جمع کیا جائے یا سب کو علیحدہ علیحدہ کاؤنٹ کیا جائے گا ؟

جواب

آپ نے واضح نہیں کیا ہے کہ آپ کا کام کیا ہے ، اس لیے آپ اس کو ایک مثال سے سمجھیں کہ ایک پرچون کی دکان ہے ، وہاں چالیس قسم کے آئٹم ہیں ، وہ سب ایک چیز شمار ہوگی ، آپ نے دکان کا حساب کرنا ہے کہ سال کے شروع میں اتنے لاکھ سے شروع کیا ہے ، سال کے آخر میں اتنی بچت ہوئی ہے ، اتنا لوگوں سے لینا ہے ، اتنا گھر میں بچ گیا ہے ، ان تمام کو جمع کریں ، اس میں سے جو اماؤنٹ آئے اس میں وہ مائنس کردیں جو آپ نے لوگوں کو دینا ہے ، جو بچے گا اس میں سے 2.5 کے حساب سے زکاۃ نکال دیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل :
ایک بندے کے پاس کچھ سونا ، کچھ چاندی ، کچھ جانور اور کچھ پیسے ہیں ، ان تمام پر سال گزر جائے تو وہ زکاۃ کیسے ادا کرے گا ؟
جواب :
سونا الگ ہے ، چاندی الگ ہے ، اسی طرح کرنسی کو بھی الگ شمار کیا گیا ہے ، اگرچہ اس کا حساب چاندی سے ہی لگایا جائے گا ، لہذا راجح موقف یہ ہے کہ ان کو جمع نہیں کیا جائے گا ، باقی تطوعاً اور نفلا کچھ نکالنا چاہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ