سوال (3883)

ایک شخص وہ کسی کے ہاں ملازم ہے اور ملازم اپنے بوس سے اپنے گھر کی تعمیر کے لیے تعاون کا کہتا ہے اور اس کا بوس اسے زکاۃ کی مد سے رقم دینا چاہتا ہے تو کیا زکاۃ کی رقم کو اس استعمال میں لانا جائز ہے؟ جبکہ اس کا پہلے سے بھی گھر ہے، لیکن وہ خستہ حال ہونے کے قریب ہے اور نئی تعمیر کرنے کے لیے اسکو کوئی ذریعہ نظر نہیں آتا ہے۔

جواب

یہ مسکین کے زمرے میں آ سکتا ہے، کیونکہ وہ دوائی یا کوئی ضروری تعمیر کا خرچہ اپنی آمدنی سے نہیں کر سکتا، وہ اس کو ملازم کو تنخواہ کے علاؤہ زکاۃ کی مد میں دے دے، وہ بھی ایک لمینٹ میں گھر بنائے، صرف ضرورت کی چیز بنالے، بھلے اس کو زکاۃ دے دے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ