سوال (781)

ایک شخص جو خود زکاۃ کا مستحق ہے ، وہ کسی سے زکاۃ لے کے کسی اور کو دے سکتا ہے یا نہیں دے سکتا ہے ؟

جواب

اگر وہ مستحق زکاۃ ہے ، اگر زکاۃ اس کو ملے گی تو وہ مالک بن گیا ہے ۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے :

“اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلۡفُقَرَآءِ وَالۡمَسٰكِيۡنِ وَالۡعٰمِلِيۡنَ عَلَيۡهَا وَالۡمُؤَلَّـفَةِ قُلُوۡبُهُمۡ وَفِى الرِّقَابِ وَالۡغٰرِمِيۡنَ وَفِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَابۡنِ السَّبِيۡلِ‌ؕ فَرِيۡضَةً مِّنَ اللّٰهِ‌ؕ وَاللّٰهُ عَلِيۡمٌ حَكِيۡمٌ” [سورة توبة : 60]

«صدقات تو صرف فقیروں اور مسکینوں کے لیے اور ان پر مقرر عاملوں کے لیے ہیں اور ان کے لیے جن کے دلوں میں الفت ڈالنی مقصود ہے اور گردنیں چھڑانے میں اور تاوان بھرنے والوں میں اور اللہ کے راستے میں اور مسافر میں (خرچ کرنے کے لیے ہیں)۔ یہ اللہ کی طرف سے ایک فریضہ ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے»
اس آیت سےمعلوم ہوا ہے کہ اگر فقیر یا مسکین ہے تو زکاۃ ملنے سے وہ زکاۃ کا مالک بن گیا ہے ، اب اس کو اختیار ہے ، باقی یہ ہے کہ اپنے اہل و عیال کو محروم نہ کرے ، لیکن اس کو اختیار ہے وہ دے سکتا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ