سوال (5155)

ضروری نہیں کہ شرک صرف بتوں کی عبادت کرنا ہے۔
اللہ عز وجل نے فرمایا:

وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللّهِ إِلاَّ وَهُم مُّشْرِكُون.

“اور ان میں سے اکثر ایسے بھی ہیں جو اللہ کو مانتے بھی ہیں اور شرک بھی کرتے ہیں۔”
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا، “ان میں سے کوئی شرک کرتا ہے، حتی کہ اپنے کتے سے شرک کرتا ہے، مثلاً کہتا ہے اگر کتا نہ ہوتا تو رات ہماری چوری ہو جاتی۔”[فتح الباري لابن رجب ١/ ١٤٧]
کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

“فَلَا تَجْعَلُوا لِلَّهِ أَندَادًا وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ”

تم جانتے ہوئے اللہ کے لیے شریک نہ بناؤ
اس آیت کی تفسیر میں آپ کو ابن عباس رضی اللہ عنھما کی بات مل سکتی ہے، جہاں انہوں نے شرکِ اصغر کے مباحث کو شرکِ اکبر کے تناظر میں پیش کیا، تاکہ زیادہ موثر ہو۔
ابن عباس رضی اللہ عنھما نے اس چیز کو شرک کہا کہ
“میرے گھر میں بطخ تھی، میرے گھر میں کتیا تھی، اسی وجہ سے چوری نہیں ہوئی”
یہ بات ابن کثیر نے بھی اپنی تفسیر میں ذکر کی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ