سوال

شوہر کی الماری یا جیب سے گھر کے اخراجات کے لیے بغیر بتائے پیسے نکالنا کیا یہ چوری کے زمرے میں آئے گا؟
اور اگر چیزیں خرید کر بعد میں بتادیا جائے کہ میں نے فلاں وقت آپکی الماری سے پیسے نکالے تھے، اس حوالے سے رہنمائی فرما دیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ہمارے ہاں عام طور پر مہینے کے شروع میں میاں بیوی بیٹھ کر گھر کا بجٹ طے کر لیتے ہیں کہ اس مہینہ اتنا خرچ ہوگا اس سے دو یا تین ہزار زیادہ دے کر خاوند بیوی کو کہہ دیتا ہے کہ مہینہ بھر اس کو خرچ کرو۔
جب تک ایمرجنسی یعنی بیماری وغیرہ یا مہمان آجانے کی وجہ سے خرچ زیادہ نہ ہو جائے تب تک بیوی کو جیب یاالماری سے پیسےنکالنے کی اجازت نہیں ہے۔
کیونکہ جب ماہانہ خرچ کے ساتھ اضافی رقم دے دی گئی ہے تو بیوی کو اپنی فضول خرچی کی خاطر جیب یا الماری سے پیسے نکالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ہاں اگر خاوند خرچ کے سلسلہ میں فراخ دلی سے کام نہیں لیتا، تنگ دستی سے خرچ کرتا ہے، جس سے ضروریات پوری نہیں ہوتیں تو بیوی کو محدود پیمانے پر بغیر بتائے لینے کی اجازت ہے، جیسا کہ حدیث میں آتا ہے۔
عتبہ بن ربیعہ کی بیٹی ہند رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے شوہر ابو سفیان رضی اللہ عنہ کے متعلق عرض کیا کہ وہ بخیل ہیں، اگر میں ان کے مال میں سے لے کر بچوں کو کھلا دوں تو اس میں کوئی حرج ہے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“لَا حَرَجَ عَلَيْكِ أَنْ تُطْعِمِيهِمْ بِالْمَعْرُوفِ”. [ صحیح بخاری:2460]

’کہ تم دستور کے مطابق ان کے مال سے لے کر کھلاؤ تو اس میں کوئی حرج نہیں‘۔
لہذا اس قسم کی صورتِ حال میں بیوی کو حسبِ ضرورت لینے کی اجازت ہے، لیکن عام حالات میں جب شوہر خود گھر اور اپنے بیوی بچوں کے اخراجات کا مناسب خیال رکھتا ہو، اور ضرورت واستطاعت کے مطابق خرچ مہیا کرتا ہو تو پھر اس کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں تصرف کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ معاملات میں اصل اور امانت و دیانت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ جس کی چیز ہو، اس کی اجازت کے بغیر استعمال نہ کی جائے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ