سوال (4852)
“اَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِي لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ”
اس دعا کی فضیلت میں آیا ہے کہ تمام گناہ مٹ جاتے ہیں یہاں تک کہ اگر کوئی جنگ سے پیٹھ پھیر لے اس کا یہ گناہ بھی معاف ہو جاتا ہے۔ کیا یہ درست ہے؟
جواب
یہ دعا صحیح ہے، باقی تین کی تقید کو علماء نے ضعیف کہا ہے۔
نبی اکرم ﷺ کے غلام زید ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا:
أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيَّ الْقَيُّومَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ، غُفِرَ لَهُ وَإِنْ كَانَ قَدْ فَرَّ مِنَ الزَّحْفِ. [سنن ابی داؤد: 1517]
جس نے أستغفر الله الذي لا إله إلا هو الحي القيوم وأتوب إليه کہا تو اس کے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے اگرچہ وہ میدان جنگ سے بھاگ گیا ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
تین مرتبہ یہ کلمات پڑھنے کی فضیلت ثابت ہے۔
قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ ” مَنْ قَالَ: “أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الْعَظِيمَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ، وَأَتُوبُ إِلَيْهِ” ثَلَاثًا غُفِرَتْ لَهُ ذُنُوبُهُ، وَإِنْ كَانَ فَارًّا مِنَ الزَّحْفِ،
المستدرك على الصحيحين للحاكم – ط العلمية ١/٦٩٢ — أبو عبد الله الحاكم (ت ٤٠٥)سندہ صحیح
ان الفاظ سے بھی یہ روایت ثابت ہے اسی فضیلت سے۔مستدرک حاکم: 2550
مَنْ قَالَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ، وَأَتُوبُ إِلَيْهِ۔
المستدرك على الصحيحين للحاكم – ط العلمية ٢/١٢٨ — أبو عبد الله الحاكم (ت ٤٠٥)سندہ صحیح
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ