سوال (638)

دراسات فی تاریخ الحدیث النبوی از محمد مصطفی الاعظمی کتاب اردو میں موجود ہے؟

جواب

میرے خیال میں اس کتاب کا اردو ترجمہ شاید نہیں ہوا.. لیکن تاریخ تدوین حدیث کے موضوع پر اردو میں کئی اور کتابیں موجود ہیں.
بلکہ بعض اہل علم کا کہنا ہے کہ مصطفی اعظمی صاحب کی اس عربی کتاب کی اصل ایک اردو کتاب ہی ہے.. جو کہ تدوین حدیث از مولانا مناظر احسن گیلانی ہے۔ مولانا گیلانی رحمہ اللہ انڈیا کے معروف دیوبندی عالم تھے، ان کی اس کتاب کو پاکستان کے ایک دیوبندی صاحب علم ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر مرحوم نے عربی قالب میں ڈھالا۔ معروف عراقی محقق ڈاکٹر بشار عواد نے اس عربی ترجمے کو اپنی تحقیق و تعلیق کے ساتھ چھاپا اور اس میں یہ دعوی بڑے واشگاف الفاظ میں کیا کہ میرے نزدیک اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جس کتاب کی بنیاد پر ڈاکٹر مصطفی اعظمی رحمہ اللہ نے کیمبرج سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور اس کی بنیاد پر انہیں شاہ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا.. اس کی اصل یہی کتاب ہے!
ڈاکٹر بشار عواد بڑے جلیل القدر محقق ہیں، لیکن ڈاکٹر مصطفی اعظمی مرحوم بھی بہت بلند پایہ محقق تھے، ان اوائل لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے مستشرقین کے اعتراضات کو سامنے رکھتے ہوئے دفاع حدیث میں عظیم خدمات سر انجام دیں، بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ خدمتِ حدیث کے لیے سب سے پہلے کمپیوٹر کے استعمال کا تجربہ بھی سب سے پہلے اعظمی رحمہ اللہ نے ہی فرمایا تھا۔ (اس پر قدرے تفصیلی گفتگو میرے ایک مضمون میں موجود ہے، جو میں نے آپ کی وفات کے موقعے پر تحریر کیا تھا)
سید عبد الماجد غوری صاحب نے اس پر ایک مقالہ لکھا ہے، اور اسے کسی کانفرنس میں بھی پڑھا گیا تھا، جس میں دکتور بشار عواد کے دعوے کو بلا ثبوت اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ دیوبندی مکتب فکر کے ہمارے ایک فاضل دوست محترم جناب یاسر عبد اللہ صاحب نے بتایا کہ ڈاکٹر مصطفی الاعظمی رحمہ اللہ کی زندگی میں ’تدوینِ حدیث‘ کا یہ عربی نسخہ چھپ چکا تھا ، لیکن انہوں نے دکتور بشار صاحب کے اس الزام کا کوئی جواب نہیں دیا، گویا انہوں نے اس اتہام کو قابلِ تردید نہیں سمجھا۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ