سوال
اگر کسی کے پاس کچھ سونا موجود ہو ،جسکی اسے زکوۃ دینی ہے ،لیکن اُسکے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ زکوۃ دے سکے ۔ کیونکہ اسکا کپڑے کا چھوٹا سا کاروبار ہے، اور جو تھوڑی سی نقد رقم اُسکے پاس ہے، اس سے وہ اپنی کاروباری ضروریات پوری کرتا ہے۔ البتہ اُس کے پاس کچھ ایسا کپڑا رکھا ہوا ہے جو تیزی سے بکنے والا نہیں ہے ،بلکہ آہستہ آہستہ بکتا ہے ۔ کیا وہ اس کپڑے کو زکوۃ کی مد میں دے سکتا ہے ؟زکوٰۃ کی رقم تقریبا دس ہزار روپے بنتی ہے ۔تو کیا اس کی قیمت کے برابر مذکورہ کپڑا دیا جا سکتا ہے ؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
زکوٰة جب واجب ہوجائے،تو حکم یہ ہے کہ اس کی ادائیگی میں جلدی کرنی چاہیے۔عام طور پر لوگ زکوۃ سے بچنے کے لیے حیلے بہانے کرتے ہیں۔اور بعض لوگ ادا تو کرتے ہیں مگر ایسی چیزوں سے جو بیکار اور ردی چیزیں ہوں۔ تو یہ زکوۃ ادا کرنے کا بہت ہی نا مناسب طریقہ ہے۔
صورت مسؤلہ میں بھی سائل ایک نسبتا بیکار کپڑے سے جان چھڑانے کے لیے اسے بطور زکاۃ ادا کرنا چاہتا ہے، جو کہ درست نہیں ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
“لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ “. [آل عمران:92]
تم نیکی کے کامل درجہ تک نہیں پہنچ سکتے، حتی کہ وہ چیز خرچ کرو جو تمہیں پسند ہو۔
ایک اور جگہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:
{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ وَلَسْتُمْ بِآخِذِيهِ إِلَّا أَنْ تُغْمِضُوا فِيهِ} [البقرة: 267]
’ایمان والو! اللہ کے رستے میں اچھی اور پاکیزہ چیزیں خرچ کرو، ردی اور بری چیزیں ، جو تم خود لینا پسند نہیں کرتے، انہیں فی سبیل اللہ خرچ نہ کرو‘۔
ویسے بھی دس ہزار کوئی بڑی رقم نہیں ہے، فضولیات میں ہم اتنا خرچ کرلیتے ہیں، تو اللہ کے رستے میں بھی ہمیں دل بڑا کرنا چاہیے۔ اگر واقعتا اتنی رقم نہیں ہے تو کسی سے ادھار لے لیں، اور جو کپڑے بطور زکاۃ دینے ہیں، وہی بیچ کر، ادھار ادا کردیں۔ یا پھر جس سونے پر زکاۃ واجب ہوئی ہے، اس کا کچھ حصہ بیچ کر، اس کی زکاۃ ادا کردیں۔
بعض لوگ نقدی اور سونا چاندی کی زکاۃ کی ادائیگی کے طور پر لوگوں کو راشن اور ضروریات زندگی کی چیزیں لے کر دیتے ہیں، حالانکہ یہ درست نہیں۔ آپ جس کو مستحق سمجھتے ہیں، اسے نقدی ادا کریں، اسے جس چیز کی ضرورت ہوگی، وہ خود خرید لے گا۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ