سوال
فوم والے جائے نماز پہ نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
اگر کسی جائے نماز یا مسجد کی چٹائی کے نیچے فوم لگی ہو، جس کی وجہ سے وہ جگہ نرم ہو گئی ہو، تو اس پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ شریعت میں سجدے کے لیے سخت جگہ کا ہونا ضروری نہیں، بلکہ اصل شرط یہ ہے کہ پیشانی زمین یا جائے نماز پر صحیح طریقے سے ٹک سکے اور سکون و اطمینان کے ساتھ سجدہ ادا کیا جا سکے۔
آج کل اکثر مساجد میں فوم والی چٹائیاں استعمال ہوتی ہیں، اور علمائے کرام نے ان پر نماز پڑھنے کو درست قرار دیا ہے، کیونکہ ان پر سجدہ کرتے وقت پیشانی زمین سے متصل ہو جاتی ہے اور سجدے کی شرائط پوری ہوتی ہیں۔حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“جُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا”. [صحیح البخاری: 335]
’’تمام زمین میرے لیے سجدہ گاہ اور پاکی کے لائق بنا دی گئی ہے‘‘۔
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز کے لیے جگہ کی سختی یا نرمی شرط نہیں ہے، بلکہ اہمیت طہارت اور نماز کو درست طریقے سے ادا کرنے کی ہے۔
لہٰذا فوم والے جائے نماز یا چٹائی پر نماز پڑھنے میں کوئی قباحت نہیں، بشرطیکہ سجدے کے تمام ارکان پورے کیے جائیں، ایسی جگہوں پر نماز ادا کرنا بالکل جائز اور درست ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ