سوال (3195)

“غیر المغضوب علیهم ولا الضالین» بعض قراء “ولا الضالین” پڑھتے ہوئے دال کی اواز نکالتے ہیں، کیا اس سے معنی تبدیل ہو جائے گا؟

جواب

اس سوال کا تعلق مخرج کے ساتھ ہے، بعض اوقات امام کی سانس پھولی ہوئی ہو، تو اس طرح سننے میں آتا ہے، جب امام آہستہ پڑھے تو نہیں “ذال” اور “ظاء” کی آواز محسوس ہوتا ہے، حالانکہ یہ دونوں آوازیں نہیں ہیں۔ لیکن جب باقی مخارج صحیح ہیں تو یہ بھی صحیح ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل:
ہمارے ہاں عموما احناف ضاد کو ظا کے مخرج سے ادا کرتے ہیں، تو کیا اس سے معنی میں فرق نہیں آتا ہے؟
جواب:
زمین و آسمان کا فرق ہے، “ظاء” زبان کو باہر نکالنے سے پر پڑھنے سے ادا ہوتی ہے، بلکہ “ضاد” کا بالکل ہی تعلق نہیں ہے، “ضاد” زبان کا دائیں یا بائیں کنارہ داڑھوں کے ساتھ ادا کرکے سے ادا ہوتی ہے، ضل: گمراہ ہوا اور ظل: اس نے سایہ کیا۔ دونوں میں کتنا فرق ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ